اردو اور اردو اکادمی کے بارے میں
اردو زبان کی پیدائش ہندوستان میں ہوئی ہے ۔ یہ اردو زبان کی شاعری ہی تھی جس نے بڑے پیمانے پر لاکھوں لوگوں کو جدوجہد آزادی میں قربانیاں پیش کرنے کی ترغیب دی۔ اردو زبان صدیوں تک ہندوستان کی مقبول ترین زبان بھی رہی ہے لیکن بدقسمتی سے آزادی کے بعد مختلف وجوہات کی بنا پر اردو زبان رفتہ رفتہ اپنی حیثیت کھوتی گئی۔ یہی وجہ ہے کہ اردو کے اس عظیم ورثے کے تحفظ اور آبیاری کے لیے عرصے سے ایک اعلیٰ ادارے کی ضرورت محسوس کی جا رہی تھی۔ ان تمام مقاصد کے پیش نظر اُس وقت کی دہلی انتظامیہ نے مئی 1981 میں دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر کی صدارت میں اردو زبان اور ثقافت کے فروغ کے لیے دہلی کے ایک اٹوٹ حصے کے طور پر اردو اکادمی کا قیام کیا۔ وقت گزرنے کے ساتھ اکادمی نے دہلی میں اردو کے ایک اعلیٰ ادبی، ثقافتی اور تعلیمی ادارے کے طور پر اپنی شناخت قائم کی ہے۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ اپنے قیام سے ہی اکادمی ہر سال اپنے تمام منصوبوں کو بہتر طریقے سے نافذ کر تی رہی ہے اور اردو دنیا میں لسانی، ادبی اور ثقافتی سرگرمیوں کے فروغ میں ایک عمل انگیز کردار ادا کرتی رہی ہے۔

اردو اکادمی
( حکومت این سی ٹی دہلی)
دہلی میں منتخب حکومت کے قیام کے بعد عزت مآب نائب وزیر اعلیٰ اردو اکادمی، دہلی کی صدارت کی ذمہ داری نبھا رہے ہیں۔ اردو کو دوسری سرکاری زبان قرار دیئے جانے کے بعد، اکادمی نے دہلی میں اردو کو اس کا مناسب درجہ دلانے کی بھرپور کوشش کی ہے۔ دہلی میں اردو اور اس کی جامع لسانی ثقافت کو فروغ دینے کے اپنے مقصد کے حصول کے لیے سرگرمیوں کو رفتار دینے میں دہلی کے عزت مآب نائب وزیر اعلیٰ کی ذاتی طور پر گہری دلچسپی رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی سرپرستی نے اردو اکادمی، دہلی کو دیگر ریاستوں کی اردو اکادمیوں کے درمیان ایک نمایاں مقام عطا کیا ہے۔ اکادمی نے بیرون ملک بھی کافی شہرت حاصل کی ہے۔ اکادمی کی ایک گورننگ کونسل ہے جس میں اردو اکادمی کے ایکس آفِشیو ارکان اور سکریٹری سمیت 25 ارکان شامل ہیں۔ عزت مآب نائب وزیراعلیٰ، دہلی کے ذریعہ 2 سال کی مدت کے لیے اس کونسل کی تشکیل کی جاتی ہے۔ ضمنی قوانین کے مطابق اکادمی کی روزمرہ کی سرگرمیوں کے فیصلے اور زبان و ادب کو فروغ دینے کی خاطر لازمی اسکیموں کے نفاذ کے لیے اردو اکادمی کے چیئرمین کی جانب سے گورننگ کونسل کے بعض اراکین پر مشتمل ایگزیکٹو کمیٹی تشکیل دی جاتی ہے۔ فوری فیصلوں اور مختلف اسکیموں کے آسان نفاذ کی خاطر گورننگ کونسل کو 4 ذیلی کمیٹیوں میں مزید تقسیم کیا گیا ہے۔ ذیلی کمیٹیوں کی سفارشات کی حتمی منظوری کے لیے انہیں ایگزیکٹو کمیٹی/گورننگ کونسل کے سامنے رکھا جاتا ہے۔