
نئی دہلی۔12 نومبر
اردو اکادمی دہلی کے زیرِ اہتمام چھ روزہ 35واں اردو ڈراما فیسٹول منڈی ہاؤس کے شری رام سینٹر میں 10 سے 15 نومبر تک جاری ہے۔فیسٹول کے دوسرے دن 11 نومبر کو لکھنؤ کے پس منظر میں ڈراما ’’پہلے آپ‘‘ پیش کیا گیا، جو ایک طنزیہ اور تہذیبی نوعیت کا ڈراما ہے۔یہ ڈراما لکھنؤ کے روایتی آداب، تہذیب اور ثقافتی پہلوؤں کی بھرپور عکاسی کرتا ہے۔ ڈراما کے خالق جناب افتخار عالم نے ’’پہلے آپ‘‘ کی اصطلاح کو کہانی کے مرکزی خیال سے جوڑتے ہوئے لکھنؤ کی اُس معاشرتی روایت کو پیش کیا ہے جہاں لوگ ہمیشہ ایک دوسرے کو تعظیماً پہلے موقع دینے کے قائل رہے ہیں۔
ان مُکت یوتھ فاؤنڈیشن کے زیرِ اہتمام جناب امان احمد کی ہدایت میں پیش کیے گئے اس ڈرامے میں لکھنؤ کی تہذیبی نزاکت اور مزاحیہ اداکاری کے امتزاج نے ناظرین کو بے حد محظوظ کیا۔ کہانی فرقہ پرستی کی آگ میں جلتی ہوئی لکھنؤ کی گنگا جمنی تہذیب اور معاشرتی اتحاد کو تباہ کرنے کی سازش کو بے نقاب کرتی ہے۔کہانی لکھنؤ کے دو دوستوں، رائے صاحب اور نواب صاحب کے گرد گھومتی ہے، جن کی دوستی گنگا جمنی تہذیب کی عکاس ہے۔ ایک ساتھ اُٹھنا بیٹھنا، کھانا پینا اور روایتی کھیلوں میں حصہ لینا ان کی روزمرہ زندگی کا حصہ ہے، مگر دو شرپسند عناصر کی سازش کے باعث ان کے درمیان غلط فہمی پیدا کر دی جاتی ہے۔ یہ واقعہ ظاہر کرتا ہے کہ مفاد پرست عناصر کس طرح ملک کی سماجی ہم آہنگی اور سالمیت کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔اگرچہ دونوں دوست لڑنے پر آمادہ ہو جاتے ہیں، مگر اپنی مخصوص لکھنوی شائستگی کے ساتھ وہ اس لڑائی کو ایک دلچسپ اور مزاحیہ رنگ دے دیتے ہیں۔ دونوں پہلے بیٹھ کر شطرنج کھیلتے ہوئے اطمینان سے اپنی لڑائی کے اصول طے کرتے ہیں اور یوں لڑائی کا آغاز ہوتا ہے۔ بعد ازاں ڈرامے میں مزاح اور ظرافت کی ایسی دلکش چاشنی گھل جاتی ہے کہ آڈیٹوریم قہقہوں سے گونج اُٹھتا ہے۔ آخر میں دونوں دوست ’’پہلے آپ‘‘ کے تہذیبی انداز میں لڑائی کو انجام تک پہنچاتے ہیں، جبکہ شرپسند عناصر اپنی ناکامی کے ساتھ واپس لوٹ جاتے ہیں۔
مختصر یہ کہ ’’پہلے آپ‘‘ نہ صرف تفریح فراہم کرتا ہے بلکہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی، رواداری اور تہذیبی احترام کا سبق بھی دیتا ہے۔یہ ڈراما کل 13 کرداروں پر مشتمل تھا، جن میں دو مرکزی، پانچ معاون اور چھ ضمنی کردار شامل تھے۔ فنکاروں نے اپنی دلکش اداکاری اور لکھنؤ کی شائستہ زبان و بیان سے اس پیشکش کو یادگار بنا دیا۔
ڈرامے کے اختتام پر اکادمی کے لنک آفیسرڈاکٹر رمیش ایس لعل، محمد ہارون اور عزیر حسن قدوسی نے ہدایت کار جناب امان احمد کو مومنٹو اور گلدستہ پیش کرکے ان کی شاندار پیشکش کو سراہا۔