تم مخاطب بھی ہو قریب بھی ہو تم کو دیکھیں کہ تم سے بات کریں فراق گورکھپوری
Category Archives: Sher of the Day
Sher – 135
Sher – 134
انجام وفا یہ ہے جس نے بھی محبت کی مرنے کی دعا مانگی جینے کی سزا پائی نشور واحدہ
Sher – 133
چھوٹی پڑتی ہے انا کی چادر پاؤں ڈھکتا ہوں تو سر کھلتا ہے تابش دہلوی
Sher – 132
خیر بدنام تو پہلے بھی بہت تھے لیکن تجھ سے ملنا تھا کہ پر لگ گئے رسوائی کو احمد مشتاق
Sher – 131
میری دشواری ہے دشواری مری میری مشکل آپ کی مشکل نہیں مبارک عظیم آبادی
Sher – 130
ہم کو پہلے بھی نہ ملنے کی شکایت کب تھی اب جو ہے ترک مراسم کا بہانہ ہم سے ساجد امجد
Sher – 129
چند شاعر ہیں جو اس شہر میں مل بیٹھتے ہیں ورنہ لوگوں میں وہ نفرت ہے کہ دل بیٹھتے ہیں جاوید احمد
Sher – 128
آس ڈوبی تو دل ہوا روشن بجھ گیا دل تو دل کے داغ جلے اختر ضیائی
Sher – 127
کیا کہوں کس طرح سے جیتا ہوں غم کو کھاتا ہوں آنسو پیتا ہوں میر اثر
Sher – 126
جھوٹ بولا ہے تو قائم بھی رہو اس پر ظفرؔ آدمی کو صاحب کردار ہونا چاہیئے ظفر اقبال