خیر بدنام تو پہلے بھی بہت تھے لیکن تجھ سے ملنا تھا کہ پر لگ گئے رسوائی کو احمد مشتاق
Category Archives: Sher of the Day
Sher – 132
Sher – 131
میری دشواری ہے دشواری مری میری مشکل آپ کی مشکل نہیں مبارک عظیم آبادی
Sher – 130
ہم کو پہلے بھی نہ ملنے کی شکایت کب تھی اب جو ہے ترک مراسم کا بہانہ ہم سے ساجد امجد
Sher – 129
چند شاعر ہیں جو اس شہر میں مل بیٹھتے ہیں ورنہ لوگوں میں وہ نفرت ہے کہ دل بیٹھتے ہیں جاوید احمد
Sher – 128
آس ڈوبی تو دل ہوا روشن بجھ گیا دل تو دل کے داغ جلے اختر ضیائی
Sher – 127
کیا کہوں کس طرح سے جیتا ہوں غم کو کھاتا ہوں آنسو پیتا ہوں میر اثر
Sher – 126
جھوٹ بولا ہے تو قائم بھی رہو اس پر ظفرؔ آدمی کو صاحب کردار ہونا چاہیئے ظفر اقبال
Sher – 125
کسی کو اپنے عمل کا حساب کیا دیتے سوال سارے غلط تھے جواب کیا دیتے منیر نیازی
Sher – 124
خموشی کے ہیں آنگن اور سناٹے کی دیواریں یہ کیسے لوگ ہیں جن کو گھروں سے ڈر نہیں لگتا سلیم احمد
Sher – 123
.مری روح کی حقیقت مرے آنسوؤں سے پوچھو مرا مجلسی تبسم مرا ترجماں نہیں ہے مصطفیٰ زیدی
