.لوگ پتھر کے تھے فریاد کہاں تک کرتے دل کے ویرانے ہم آباد کہاں تک کرتے راشد طراز
Author Archives: admin
Sher – 81
Sher – 80
یہ کون سی جگہ ہے یہ بستی ہے کون سی کوئی بھی اس جہان میں تیرے سوا نہیں اکرم نقاش
Sher – 79
کسی کی عیب جوئی ہی کیا کر ابھی کے دور میں یہ بھی ہنر ہے رسول ساقی
Sher – 78
مجھ کو تھکنے نہیں دیتا یہ ضرورت کا پہاڑ میرے بچے مجھے بوڑھا نہیں ہونے دیتے معراج فیض آبادی
Sher – 77
بس یہی سوچ کے میں کرتا نہیں تیرا گلہ تیری رسوائی میں شامل مری رسوائی ہے ڈاکٹر احمد معراج
Sher – 76
جان انساں کی لینے والوں میں ایک ہے موت دوسرا ہے عشق میر مہدی مجروح
Sher – 75
یہ تم جو مجھ سے ذرا سی باتوں پہ روٹھتے ہو میں ساری دنیا سے روٹھ جاؤں گا دیکھ لینا ناصر امروہوی
Sher – 74
ریل دیکھی ہے کبھی سینے پہ چلنے والی یاد تو ہوں گے تجھے ہاتھ ہلاتے ہوئے ہم نعمان شوق
Sher – 73
بس ایک پل کے لیے مجھ کو روشنی ملتی وہ ایک پل تو مرا کامیاب کر دیتا منیر ہمدم
Sher – 72
سمٹے ہوئے جذبوں کو بکھرنے نہیں دیتا یہ آس کا لمحہ ہمیں مرنے نہیں دیتا ذکی طارق