شعرائے   دہلی کا اردو مشاعروں سے بہت خاص تعلق ہے۔ اٹھارہویں صدی کے اوائل میں میردرد اور میرتقی میر جیسے  دہلی کے استاد شعرا نے اسی شہر میں اردو مشاعروں کی روایتی تہذیب کی آبیاری شروع کی جس کو شاہی سرپرستی بھی حاصل ہوئی۔ دہلی کا پہلا شاہی مشاعرہ شاہ عالم ثانی نے لال قلعہ میں اپنے دورِ حکومت میں شروع کیا جو بہادرشاہ ظفر کے دورِ حکومت تک جاری رہا۔ ملک کی آزادی کے بعد اس شاندار روایت کی تجدید کی گئی اور اردو اکادمی، دہلی   لمبے عرصے تک لال قلعہ پر   یومِ جمہوریہ کا مشاعرہ منعقد کرتی رہی۔ اردو کی تہذیبی روایت اور مشترکہ تہذیب کو فروغ دینے کے    لیے اس اسکیم کے تحت اکادمی چار بڑے مشاعرے یعنی مشاعرہ یومِ جمہوریت، مشاعرہ یومِ آزادی، مشاعرہ یومِ اساتذہ اورقومی یکجہتی مشاعرہ منعقد کرتی ہے۔ یہ چاروں مشاعرے بےحد مقبول اور بڑی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں۔