لے کے تیشہ اٹھا ہے پھر مزدور ڈھل رہے ہیں جبل مشینوں میں وامق جونپور
Category Archives: Sher of the Day
Sher – 120
Sher – 116
جانے کن رشتوں نے مجھ کو باندھ رکھا ہے کہ میں مدتوں سے آندھیوں کی زد میں ہوں بکھرا نہیں بشر نواز
Sher – 115
کوئی ہاتھ بھی نہ ملائے گا جو گلے ملو گے تپاک سے یہ نئے مزاج کا شہر ہے ذرا فاصلے سے ملا کرو بشیر بدر
Sher – 114
قبول کیسے کروں ان کا فیصلہ کہ یہ لوگ مرے خلاف ہی میرا بیان مانگتے ہیں منظور ہاشمی
Sher – 113
دل پہ کچھ اور گزرتی ہے مگر کیا کیجے لفظ کچھ اور ہی اظہار کئے جاتے ہیں جلیل عالی
Sher – 112
.سادہ سمجھو نہ انہیں رہنے دو دیواں میں امیرؔ یہی اشعار زبانوں پہ ہیں رہنے والے امیر مینائی
Sher – 111
اس زمیں کے دامن میں رنگ مختلف سے ہیں ٹیڑھے میڑھے حرفوں میں ایک ہم الف سے ہیں ناصر عزیز
Sher – 110
.خامشی ہی میں سہی پر کبھی اظہار تو کر اس قدر ضبط سے سینہ ترا پھٹ جائے گا شہزاد احمد
Sher – 109
سروں پہ اوڑھ کے مزدور دھوپ کی چادر خود اپنے سر پہ اسے سائباں سمجھنے لگے شارب مورانوی
Sher – 108
.پکارتی رہ گئی حقیقت پڑا رہا جستجو کا صحرا ٹھہر گئے ہم خدا کی مسجد بنا کے کوئے بتاں سے آگے اجتںبیٰ رضوی